حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شہداء اُحد کی نمازِ جنازہ پڑھی، پھر آپ نے مبنر پر رونق افروز ہوکر اس طرح نصیحت فرمائی جیسے کوئی زندوں اور مردوں کو نصحیت کر رہا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں حوض پر تمہارا پیش رو ہوں گا اور اس حوض کا عرض اتنا ہے جتنا مقام اَیلہ سے لے کر جحفہ تک کا فاصلہ ہے، مجھے تمہارے متعلق یہ خدشہ تو نہیں ہے کہ تم (سب) میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے لیکن مجھے تمہارے متعلق یہ خدشہ ہے کہ تم دنیا کی طرف رغبت کرو گے اور ایک دوسرے سے لڑکر ہلاک ہو گے۔
’’حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آخری بار منبر پر دیکھا تھا۔‘‘
مسلم، الصحیح،کتاب الفضائل، باب إثبات حوض نبینا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و صفاتہ، 4: 1796، رقم: 2296
’’حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آخری بار منبر پر دیکھا تھا۔‘‘
مسلم، الصحیح،کتاب الفضائل، باب إثبات حوض نبینا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و صفاتہ، 4: 1796، رقم: 2296